سمر |تعارف |ویکیشن|مشاغل|ہیٹ ویو اور ہہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے طریقے
اس بلاگ میں جانتے ہیں کہ موسم کیسے تبدیل ہوتا ہے موسموں کی تبدیلی کیسے ہوتی ہے
موسم گرما کیسے آتا ہے۔ اور وقت گزرنے
کے ساتھ ساتھ موسم گرما میں درجہ حرارت دن بہ دن کیوں برھتا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ
سے ہیٹ ویو اور ہیٹ اسٹروک جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔اس کے علاوہ اس بلاگ
میں یہ بھی دیکھیں گے کہ گرمیوں کے موسم میں کیسے کپڑے پہنے چاہیے اور کیسے اپنی صحت
کو اچھا رکھنا ہے ۔آءے دیکھتے ہیں
![]() |
سمر |تعارف |ویکیشن|مشاغل|ہیٹ ویو اور ہہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے طریقے |
موسم گرما بہت گرم اور طویل دورانیہ کا موسم ہے ۔
موسموں کی تبدیلیاں
سمر |تعارف |ویکیشن|مشاغل|ہیٹ ویو اور ہہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے طریقے
سمر |تعارف |ویکیشن|مشاغل|ہیٹ ویو اور ہہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے طریقے
ہیٹ ویو کیا ہے؟
ہیٹ ویو موسم گرما
میں درجہ حرارت 45ڈگری سیلس سے لے کے 53.7 ڈگری سیلس تک چلا جاتا ہے
بعض اوقات تو درجہ حرارت 55ڈگری سیلس تک پہنچ جاتا ہے ہیٹ ویو مطلب بہت زیادہ ٹمپریچر
کا ہونا جسے لو لگنا بھی کہتے ہیں ہیٹ کا مطلب ہی گرم ہے درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ
جاتا ہے جو کہ ناصرف انسانی صحت بلکہ جاندار اور بےجان دونوں کے لیے نقصان دہ ہے
لیکن انسانی صحت کے لیے زیادہ نقصان دہ ہے کیونکہ اگر گرمیوں میں درجہ
حرارت سمر |تعارف |ویکیشن|مشاغل|ہیٹ ویو اور ہہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے طریقے
بہت ذیادہ بڑھ جائے تو بیناءی
کمذور،چلے جانا یا پھر موت بھی واقع ہوتی ہے۔
ہیٹ ویو اور ہیٹ اسٹروک کی وجوہات درج ذیل ہیں
دراصل جن چیزوں کو
اپنی سہولت کے لیے استعمال کر رہے ہوتے ہیں وہ ہی نقصان کا باعث بھی بنتی ہے ۔مثلاً
اے۔سی، کولر،ریفریجریٹر ور فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں
سمر |تعارف |ویکیشن|مشاغل|ہیٹ ویو اور ہہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے طریقے
حل
گرمی کی لہر اور ہیٹ اسٹروک سے کیسے بچا جائے؟
:ہیٹ اسٹروک کی علامات درج ذیل ہیں
پہلے ہیٹ اسٹروک کی علامات جان لیں جن میں سر درد، چکر آنا، بے ہوش ہو جانا سرخ آنکھیں
بہت زیاد ہو جاتی ہے قے وغیرہ شامل ہیں ۔
ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ
اگر کوئی شخص ہیٹ اسٹروک کا شکار ہے تو سب سے پہلے ہمیں شخص کو سایہ در ٹھنڈی جگہ ۔پہ لے کے جائیں ۔ اُسکی ٹانگیں اوپر اٹھائے تھوری دیر کے لیے 2-4 منٹ کے لیے تا کے بلڈفلو بہتر ہوپھر اس کو ٹھنڈا پانی پلاءیں۔
گرمی کی لہر اور ہیٹ اسٹروک کو کیسے کم کیا جائے؟
گرمی کی لہر اور ہیٹ اسٹروک کو کم کرنے کے لیے سب سے اہم قدم پودے لگانا، جنگلات اگانا، درخت لگانا ہریالی کو فروغ دینا شامل ہے۔
گرمی کی لہر اور ہیٹ اسٹروک کو کم کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ ورنہ مستقبل میں 2030 یا 2040 میں درجہ حرارت ایشیا میں 53 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ہوگا اور موسم گرما کا دورانیہ 6 سے 8 مہینوں جیسا طویل ہوگا اس لیے ہریالی کو فروغ دیں
اور اس کے متبادل کا استعمال کریں جو کیمیکلز فیکٹریوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ کیمیکلز اوزون کی تہہ کے لیے نقصان دہ ہیں
اور گرمی کی لہر اور ہیٹ اسٹروک کا باعث بنتے ہیں۔
اب ہیٹ اسٹروک سے بچنی کے لیے کیا تدبیر کر سکتے ہیں۔
سب سے پہلے تو پانی کی مقدار میں توازن رکھیں اور پھلوں کے جوس بھی اپنی خوراک میں شامل کریں جو گرمیوں میں مدافعتی نظام اور توانائی کی سطح کو برقرار رکھیں گے۔
بے وجہ دھوپ میں نہ جائے اگر زیادہ مجبوری ہو تو سر پر کوئی کپڑا رکیھں۔ساتھ پانی کی بوتل رکھ۔یں۔ گرمیوں میں ٹھنڈی چیزون کا استمال زیادہ کریں۔
اور اس بات کا خاص خیال رکھیں کے جب گرمی بہت زیادہ ہو تو دوپہر 12:00 بجے سے شام 4:00 بجے تک باہر دھوپ میں جانے سے گوریز کریں اور ہو سکی تو 11:00 بجے کے بعد بھی دھوپ سے بچے۔
.ہیٹ اسٹروک سے بچنی کے لیے پانی کا استمال زیادہ کریں اور بلا وجہ باہر دھوپ میں نہ جائے
گرمیوں میں صحت کو اچھا رکھنے کے لیے کیا کرنا چاہیں جس سے ہم گرمی کی لہر اور ہیٹ اسٹروک سے بچیں گے؟
:گرمیاں کے موسم میں صحت کو اچھا رکھنے کے لیے چند اھم اصول درج زیل ہیں
(1) ہائیڈریٹ رکھیں: اپنے جسم کو ہائیڈریٹ رکھیں روزا 10-12 گلاس یا روزانہ 2 لیٹر گلاس پانی خاص طور پر گرمیوں میں پییں۔ جن لوگوں کو گردے کا مسئلہ ہے وہ روزانہ 4 سے 5 لیٹر پانی پیءں ۔ سمر |تعارف |ویکیشن|مشاغل|ہیٹ ویو اور ہہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے طریقے
(2) پانی کے ساتھ ساتھ پھلوں اور سبزیوں کے جوسکو اپنی غذا میں شامل کریں۔ موسم گرما میں ایسی چیزین اپنی غذا میں استعمال کریں جن میں الیکٹرولائٹس اور پانی کا مواد زیادہ ہو اور انکو ڈائجسٹ کرنا بھی آسان ہو انسانی صحت کے لیے جیسا کے تربوز اور تربوز کا جوس، خربوزہ، دیگر پھلوں کا جوس جیسے ستو کا شربت، آم کا جوس، بادام کا شربت، سبز الائچی کا شربت، بادام کا شربت، کیری یانی کچے عام کا شربت، پودینے کا شربت، منٹ مارگریٹا، فالسے کا جوس، پیچ یعنی آڑو کا جوس، املی آلو بخارے شربت، لسی دودھ یا دہی کی، سکنجبین لیموں کا پانی جلد کے لءے بالوں اور قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بہترین ہے،
پھلوں اور سبزیوں کے تمام جوس اور شربت مجموعی طور پر صحت کے لیے بہترین ہیں۔ اس لیے متبادل دنوں میں ان پھلوں کے جوس اور شربت کو خوراک میں شامل کریں اور صحیح وقت پر ڈائیٹ میں استعمال کریں اور صحت مند رہیں گرمیوں میں گرمی کی لہر اور ہیٹ اسٹروک سے بچتے رہو۔
(3) گرمی کی وجہ سے جو تناؤ ہوتا ہے ہم اس تناو یعنیسٹریس سے درر رہنا چاہئے ۔
(4)بہت زیاد گرمی میں یعنی جب گرمیاں میں درجہ حرارت 45 ڈگری یا اس سے اوپر ہے تو سے زیادہ پسینہ آتا ہے جس سے بہت زیاد پانی جسم سے نکل جاتا ہے جو کہ پانی کی کمی کی وجہبنتا ہےا س سے بچا ءو کے لیے اپنے جسم کو ہائیڈریٹ رکھیں.
(5) غذا میں دہی کا استعمال کریں جیسے ناشتے کے بعد دہی کھا سکتے ہیں دہی کو اور بھی طریقوں سے اپنی خوراک میں شامل کر سکتے ہیں جیسا کہ دہی کو اسموتھی، آئس کریم، لسی اور کسی بھی پھل جیسے کیلا، اسٹروبیری، پیچ یعنی آڑو وغیرہ کے ساتھ استعمال بھیلے سکتے ہیں۔
(6) گہرا سانس لینا(Deep Breathing)مراقبہ ، ورزش روز کریں
(7) جو بی ورزش، یوگا، گہرے سانس لینے کی مشق، مراقبہ کی مشق کرنا ہے صبح سویرے سورج طلوع ہونے سے پہلے یا سورج طلوع ہونے کے وقت پر اور شام کو مشق کرتے ہیں تو غروب آفتاب کے بعد کریں جب موسم تھورا ٹھنڈا ہو جائے گرمی میں ورزش کرنے سے اور گرمی لگتی ہے اور چکر بھی آ سکتے اور طبیعت بھی خراب ہو سکتی ہے ۔
(Hobbies)گرمیوں کی چھٹیوں کا شوق
گرمیوں کی چھٹیاں کیسے گزاریں یا گرمیوں کی چھٹیاں اچھے طریقے سے اور یادگار بنانے کیلئے کچھ ٹپس درج ذیل ہیں۔
بچوں، جوانوں اور بوڑھوں کے لیے گرمیوں کی چھٹیوں کے مشاغل جو یہاں درج ہیں!
کتاب پڑھو
تحریر
بلاگنگ
اندرونی سرگرمیاں جیسے اپنے بچوں کے ساتھ کچھ گیمز یا ویڈیو گیمز کھیلنا
اپنے خاندان، دوستوں اور بچوں کے ساتھ اچھے معیار کا وقت گزاریں۔
پوڈ کاسٹنگ
خاندان، دوستوں اور بچوں کے ساتھ پکنک پر جائیں۔
والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی گرمیوں کی چھٹیوں کا کام کو مکمل کرنے، ان کی مطالعہ میں مدد کریں۔
بچوں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ کبھیاپےے بڑوںکے ساتھ برا سلوک نہ کریں اور اپنے والدین اور بزرگوں کی نافرمانی نہ کریں۔ بچوں کو سیکھنا چاہیے اور ذہن میں رکھنا چاہیے کہ وہ اپنے والدین، اساتذہ، بزرگوں،بڑے بھائی بہنوں اور دوسروں کا کتنا احترام کریں ۔
(Dehydration)پانی کی کمی کے نقصانات
گرمیاں میں مناصب مقدر میں پانی نہ پینے کی وجہ سے پانی کی کمی کی بدولت میں ہونی والے نقصانات درج زیل ہیں
تھکاوت، سردرد، چکر آنا، قے، پٹھوں میں درد، خشک جلد وغیرہ۔
احتیاطی تدابیر دن بھر میں مناصب مقدار میں پانی پیتے رے.
ہائیڈریشن بیہترین جسمانی کارگردگی کو بھی فروگ دیتا ہے
پٹھوں اور جوڑ ٹھیک سے کام کرتے ہیں۔
عمل انہضام ب اچھا ریہتا ہے ۔
قبض نہیں ہوتی۔
جلد بھی اچھی رہتی ہے ہائیڈریشن سے۔
گردے کے کامکو بھی سپورٹ کرتے ہیں۔Hydration
مجموئی توانائی اور مزاج کو بہتر کرتا ہے۔
ہائیڈریشن گرمی کی وجہ سے ہونے والے تناؤ کو بھی روکتی ہیں۔
گرمیاں میں جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس یانی نارمل رکھنی کے لیے چند قدم درج زیل ہیں ۔
جسم کا نارمل درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ یا 98.6 ڈگری فارن ہاءیٹ ہوتا ہے۔
(1) آرام کریں ۔ 10-15 منٹ تک لیٹ گئی۔ جسم کا درجہ حرارت زیادہ ہے تو نارمل ہو جاتا ہے۔
(2) صبح سویرے اور شام کو یانی جب درجہ حرارت کم ہو موسم ٹھنڈا ہو تو گہری سانس لینا۔
(3) گرمیوں میں ڈھیلے کپڑے پہنیں۔
(4) ٹھنڈے پانی سے چہرہ، ہاتھ اور پاؤں دھوئے۔ فوری طور پر جسم کا درجہ حرارت نارمل ہو جائے گا.
(5) چند منٹوں کے لیے اپنے پیروں کو ٹھنڈے پانی میں ڈبوئیں جسم کا درجہ حرارت نارمل ہو جائے گا
گرما موسم گرما کیاہے؟
سم گرما چار معتدل موسموں میں سب سے زیادہ گرم اور روشن ہے، جو بہار کے بعد اور خزاں سے پہلے ہوتا ہے۔ موسم کے سولسٹیس پر یا اس پر مرکوز، دن کی روشنی کے اوقات سب سے طویل ہوتے ہیں اور اندھیرے کے گھنٹے سب سے کم ہوتے ہیں، دن کی لمبائی میں کمی کے ساتھ جیسے جیسے سالسٹیس کے بعد موسم بڑھتا ہے۔
موسم گرما کتنے مہینےکا ہوتا ہے؟
مءی سے لیکر 20ستمبرتک موسم گرما کا دورانیہ ہے
موسم گرما کا کیا مطلب ہے؟
موسم گرماموسم بہار اور خزاں کے درمیان کا موسم جو شمالی نصف کرہ میں عام طور پر جون، جولائی ، اگست اور ستمبرکے مہینوں پر مشتمل ہوتا ہے
۔ گرمیوں کے موسم میں کیا ہوتا ہے؟
موسم، آب و ہوا، فطرت سال کے اس وقت، آب و ہوا زیادہ گرم درجہ حرارت میں بدل سکتی ہے۔ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ سیارے پر کہاں ہیں، آپ کو نمی میں اضافے کے اثرات محسوس ہو سکتے ہیں، یا آپ کو خشک گرمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ موسم گرما کے سالسٹیس کے وقت، سب سے جلد طلوع آفتاب اور تازہ ترین غروب آفتاب ہوتا ہے، یعنی سال کا سب سے طویل دن ہوتا ہے
گرمیوں میں 3 مہینے کیا ہوتے ہیں؟
موسم گرما: جون، جولائی، اگست
موسم گرما کا لفظ کہاں سے آیا؟/گرمیوں کو موسم گرما کیوں کہتے ہیں؟
موسم گرما کا لفظ کافی پرانا ہے۔ یہ سال 900 سے پہلے ریکارڈ کیا گیا ہے اور سیزن کے لیے پرانے انگریزی لفظ سمور سے آیا ہے۔ اس کا تعلق ڈچ زومر، جرمن سومر، اور سنسکرت سما (جس کا مطلب ہے "سال"
گرمیوں میں گرمی کیوں ہوتی ہے
یہ کیسے کام کرتا ہے: سادہ جواب یہ ہے کہ گرمیوں میں سورج لمبا چمکتا ہے اور سورج جتنا زیادہ چمکتا ہے، اتنا ہی گرم ہوتا جاتا ہے۔ سورج کی شعاعیں بھی گرمیوں میں زمین پر کھڑی زاویہ سے ٹکراتی ہیں جس سے ایک علاقے پر مرکوز شمسی توانائی کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے اور گرمیوں میں گرمی میں اضافہ ہوتا ہے