مون سون2025ان پاکستان

infoblogplanet
0

مون سون2025ان پاکستان 

عام طور پر سال میں دو بڑے موسم پاءے جاتے ہیں۔

(1)موسم سرما

(2)موسم گرما

چنانچہ ان موسمی ہواءوں کو مون سون ہواءیں کہتے ہیں۔ لفظ مون سون عربی زبان  کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے موسم ۔

موسمی ہواءیں موسموں کے اعتبار سے چلتی ہیں ۔یہ ہوائیں  موسم گرما میں سمندروں سے خشکی کی طرف چلتی ہیں اور موسم سرما میں موسمی ہوائیں خشکی سے سمندر کی طرف چلتی ہیں جس کی وجہ سے سردیوں میں ٹھنڈی ہوائیں چلتی ہیں۔کیونکہ  ہوا جب خشکی سے سمندر کی جانب اٹھتی ہیں تو ہوا ٹھنڈی ہوتی ہے اس کے برعکس وہ ہوا جو سمندر سے خشکی کی جانب بڑھتی ہے تو وہ گرم ہوا اوپر اٹھتی ہے اس لیے گرمیوں میں چلنے والی ہوا اکثرگرم ہوا چل رہی

مون سون2024ان پاکستان
مون سون2024ان پاکستان
ہوتی ہے ۔

تفصیلات

مون سون  ہوائیں  دو طرح کی ہوتی ہے۔

موسم گرما کی مون سون  ہوائیں(1)

موسم سرما کی مون سون  ہوائیں(2)

مون سون2024ان پاکستان
مون سون2024ان پاکستان

آئیے  پہلے موسم گرما کی مون سون ہواءوں کی تفصیل  جانتے ہیں ۔

 

موسم گرما کی مون سون ہوائیں

جب شمالی نصف کرہ میں موسم گرما آتا ہے اور  خط سرطان پر سورج کی شعاعیں عمودی پڑتی ہے۔ تو اس علاقے کی زمین اپنی خاصیت کے مطابق جلد گرم ہوتی ہے۔ لیکن اس کے برعکس اس  خطے کے قریبی سمندروں کا پانی اپنی خاصیت کے مطابق ابھی گرم نہیں  ہوا ہوتا پوری طرح ۔اور اس  پانی پر موجود ہواٹھنڈی ہونے کے  باعث  بھاری  ہوتی ہے تو اس وقت سمندروں

مون سون2024ان پاکستان
مون سون2024ان پاکستان

پر ہوا کا دباؤ  ذیادہ ہوتا ہے ۔

جس کے نتیجے میں سمندروں یعنی ذیادہ دباؤ  والے علاقوں سے خشکی یعنی کم دباؤ والے علاقوں کی طرف چلنا شروع ہو جاتی ہے ۔ان ہواءوں کو موسم گرما کی مون سون  ہواءی کہا جاتا ہے ۔

عام طور پر موسم گرما کی  مون سون ہوائیں اپریل سے اگست کے مہینوں تک چلتی ہیں یہ ہوائیں بخارات سے بھرپور ہوتی ہیں کیونکہ یہ ہوائیں سمندر سے خشکی کی طرف آتی ہیں ۔پھر یہ ہوائیں  جب کسی  پہاڑ سے ٹکڑاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بلند ہوتی ہے تو بارش برسانے

مون سون2024ان پاکستان
مون سون2024ان پاکستان

کا سبب بنتی ہیں۔

یہ ہواءیں برصغیر پاک وہند جنوب ایشیا کے علاقوں میں بارش کا سبب بنتی ہیں ۔ان مون سون  ہواءوں کے باعث کئی ماہ تک مسلسل بارش ہوتی رہتی ہے ۔اور دنیا کے زیادہ بارش والے مقامات بھی اسی خطے میں واقع ہے ۔

موسم گرما مون سون میں کیسے کپڑے پہننے چاہیے؟

موسم گرما مون سون میں ھمیشہ ڈھیلے اور ہلکے رنگ کے کپڑے پہنے چاہیے۔ ڈھیلے ڈھالے کپڑے اس لیے پہننے چاہئے کیونکہموسم گرما مون سون کے دنوں میں بارش تھم جانے کے بعد ہیومیڈیٹی یعنی حبس بہت زیادہ ہو جاتی ہے ۔

موسم گرما مون سون میں گھرمیں بنے ہوئے کھانے کو ترجیح دیں ۔زیادہ سپاءسی اور آءلی کھانے سے  پرہیز کریں ۔ گرین  

لیفی ویجیٹیبل یعنی سبز پتوں والی سبزیاں جیسا کہ پالک،میتھی وغیرہ کو اچھے سے نیم گرم پانی سے دھو کر استعمال کریں ۔ کیونکہ ان دنوں میں کیڑے

مون سون2024ان پاکستان
مون سون2024ان پاکستان

مکوڑوں کی افزائشِ ہو رہی ہوتی ہے ۔

اور زیادہ میٹھی چیزوں کی بجائے فروٹ اور فروٹ جوسز کا استعمال اپنی خوراک میں  زیادہ کریں ۔اس سے امیونٹی سسٹم یعنی قوت مدافعت  بھی بڑھتی ہے اور مختلف بیماریوں سے بھی محفوظ ریتے ہیں کہ اور سب سے بڑی بات وزن بھی کم کر سکتے ہیں اس طریقے سے ڈاءیٹ پلان بنا کر۔

بارشوں کے موسم میں سموسے،پکوڑے،فراءز(آلو کی چپس)وغیرہ کھانے کو دل کرتا ہے بہتر ہے گھر پر بنائی جائیں خاص طور پر مون سون یعنی کہ  برسات کے دنوں میں اور گھر میں بھی جو پکوان بنتے ہیں اس میں بھی  حاءجین کا خاص خیال رکھا جائے ۔

بالوں کی حفاظت مون سون میں

موسم گرما مون سون میں بالوں کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر درج ذیل ہیں

زیادہ پیچیدہ ہیر اسٹائل بنانے سے گریز کریں ۔

زیادہ بالوں کو کھلا بھی نہ چھوڑیں ۔برسات کے دوران ویسے بھی بال گرتے ہیں اور اگر بال 100سے زیادہ  گر رہے ہیں تو یہ پریشانی کی بات ہے ۔

مون سون یعنی برسات کے دنوں میں زیادہ آءلنگ کی  بجائے بالوں میں ایلوویرا جیل یعنی کوال گندل کا استعمال کریں ۔ بالوں سے پہلے ہی بہت سارا سیبم آءل نکل رہا ہوتا ہے اس لیے مون سون برسات کے دنوں میں ہیر آءلنگ کم کریں۔ہفتے میں ایک بار کافی ہے اس کی  بجائے  ایلوویرا جیل اور ہیر مسک استعمال کریں ۔

اس کے علاوہ ہیر مسک ہوم میڈ گھر کا بنا ہوا یا مارکیٹ بیس بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔

اب بات کرتے ہیں موسم سرما کی مون سون ہواءوں کے بارے میں

موسم سرما کی مون سون ہوائیں

درجہ حرارت کم ہونے کے باعث زمین اپنی خاصیت کے مطابق جلد ٹھنڈی ہو جاتی ہے تو اس خطے کے حالات فوری طور پر بدل جاتے ہیں ۔جب موسم سرما آتا ہے ۔اس خطے کی ہوا بھاری ہونے کے باعث ہوا کا دباؤ زیادہ ہو جاتا ہے ۔اگرچہ موسم سرما میں ہوا خشکی یعنی کم دباؤ والے علاقے سے سمندر کی طرف یعنی زیادہ دباؤ والے علاقوں کی طرف جاتی ہے ۔ان ہواءوں کو موسم سرما کی مون سون ہوائیں  کہا جاتا ہے ۔ان ہواءوں میں بخارات نا ہونے کے باعث ان خطوں میں بارشیں بہت ہی کم اور سردی خشکی میں اضافہ ہوتا ہے ۔شمال مشرق کی طرف سے یہ ہوائیں  آتی ہیں جن کی وجہ سے ان ہواءوں کوشمال مشرقی مون سون ہوائیں  کہا جاتا ہے ۔ان ہواءوں کےاثرات زیادہ تر ایشیائی ممالک میں نظر آتے ہیں ۔اس کے علاوہ دنیا کے دیگر علاقوں

مون سون2024ان پاکستان
مون سون2024ان پاکستان

میں بھی مون سون کے سے حالات پائے جاتے ہیں جن میں

جنوبی ریاست ہائے متحدہ امریکہ

جنوبی امریکہ میں پلاٹا کا علاقہ

جنوب مشرقی افریقہ

شمالی آسٹریلیا

شمال مشرق ومغربی میکسیکو

ونیزویلا کا ساحلی علاقہ

جزیرہ مڈغاسکر

مون سون2024ان پاکستان
مون سون2024ان پاکستان

وغیرہ شامل ہیں ۔

مون سون کے علاقوں میں سخت قسم کے طوفان آتے رہتے ہیں ان کو مختلف علاقوں میں مختلف 

   ناموں سے پکارا جاتا ہے مثلاً

علاقوں ےچین کے ساحلوں میں چلنی والی مون سون ہواوں کو "طاءفان" کہتے ہیں

 میں چلنی والی مون سون ہواوں کو "سائیکلون" کہتے ہیں۔

مون سون ہوایں گرمی کی شدت میں کمی کی وجہ بنتی ہیں۔ ۔

 اگرچہ

بنتی ہیں، تیز بارشوں کی وجھ سے بھی بنتی ہے جو کے اکثر طوفان کا باعث باعث  جن سے بُہت نقصاں ہوتا ہے جیسا کہ سیلاب، درختوں کا گرنا اور 

 لینڈ سلائیڈنگ وغیرہ۔


ایسا زیادہ تر ایشیا کے مشرقی ساحل کے ساتھ ادا ہوتا ہے۔

مون سون ہواوں کے اثرات

مون سون ہواوں کے اثرات درج زیل ہیں

مون سون کی ہوائیں دنیا کی مختلف حصوں میں ی اعتبار  تاہم ان ہواوں کے اثرات براعظم ایشیا کےممالک میں خاص طور پرجنوب مشرقی ایشیا اور برصغیر پاک و ہند پر زیادہ اثرات مراتب ہوتے ہیں زیادہ ہہوتیان  کے لوگوں کے لیے باعث تحفہ ہے جہاں پرہیٹ ویو اور ہیٹ اسٹروک کی وجہ بنتے ہیں ۔ فضائی آلودگی کی وجہ سے اردگرد ماحول میں گھٹن اور حبس بڑھ  جاتی ۔ جب مون سون ہوائیں چلتی ہیں تو موسم کافی خوشگوار ہو جاتی ہے یہ ہوائیں باریش برسا کے موسم برست کا آغاز کرتی ہیں۔

مون سون ہوائیں باریش برساتی ہیں اور یہ برساتی سلسلۂ دو سے تین ماہ تک جاری رہتا ہے۔

بارشوں کے سبب ایسی فصلوں جن کو زیادہ پانی کی ضروت ہوتی ہے جیسا کے چاول وغیرہ فصلیں جن کو زیادہ پانی کی فراہمی چاہیے ہوتا ہے ان کے لیے یہ بارشیں بہت مفید ہے جیسا کہ

مون سون2024ان پاکستان
مون سون2024ان پاکستان

  ہوتا ہے    

چاول

پٹ سن

چائے وغیرہ۔جس ے کسانوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

 صنعتوں  کاغذ کی صنعت اور پٹ سن کی صنعت کو زیاد پانی کی ضروت ہوتی ہے

جب ایک لیمیٹ سے زیادہ باریش ہوتی ہے توبہت نقصان بھی ہوتا ہے جیسا کہ لینڈ سلایڈنگ،درختوں کا گرنا،سیلاب وغیرہ۔لیکن اگر یہ مون سون ہواءیں نہ چلیں تو بہت سارے علاقے ریگستان کی  شکل اختیار کر جائے ۔ لہٰذا بیلنس یعنی متوازن لازمی ہے ۔ف

مون سون کا موسم گرمی کی شدت میں کمی لاتا ہے اور اپنے ساتھ خوشگوار بارشیں، ہرے بھرے مناظر اور سجی ہوئی فضا لاتا ہے۔ اس موسم سے بھرپور لطف اٹھانے کے لیے کچھ بہترین طریقے یہ ہیں:


مون سون کے مزیدار پکوانوں سے لطف اندوز ہوں
مون سون کی خوبصورتی کو محسوس کریں
صحت اور حفاظت کا خیال رکھیں

مون سون کا موسم گرما گرم پکوانوں اور مشروبات کے لیے بہترین ہوتا ہے۔ یہ موسم پاکستانیوں میں خاص طور پر پکوڑوں اور چائے کے لیے مشہور ہے۔

  • گرما گرم پکوڑے اور چائے: بارش میں گرما گرم پکوڑے اور ایک کپ کڑک چائے کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔ یہ مون سون کی سب سے مشہور اور پسندیدہ سرگرمی ہے۔

  • سڑک کنارے کھانے: لاہور اور کراچی جیسے شہروں میں سڑک کنارے ڈھابوں اور فوڈ سٹالز پر ملنے والے سموسے، چنا چاٹ، گول گپے، اور جلیبی کا لطف اٹھائیں۔

  • گھر کا پکا ہوا کھانا: مون سون میں پانی سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے گھر کا پکا ہوا، غذائیت سے بھرپور کھانا کھائیں۔

  • بارش میں چہل قدمی: جب ہلکی بارش ہو رہی ہو تو چھتری لے کر یا رین کوٹ پہن کر چہل قدمی کریں۔ ہریالی اور مٹی کی خوشبو سے لطف اٹھائیں۔

  • قدرتی مقامات کی سیر: اگر آپ شہر سے باہر نکل سکتے ہیں تو قدرتی پہاڑی علاقوں یا ایسے مقامات کی سیر کریں جہاں بارش کا منظر دلکش ہو۔

  • کھڑکی کے پاس وقت گزاریں: کھڑکی کے پاس بیٹھ کر بارش کے قطرے گرتے ہوئے دیکھیں، کتاب پڑھیں یا اپنی پسندیدہ موسیقی سنیں۔

مون سون کا موسم بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث بھی بن سکتا ہے، اس لیے صحت اور حفاظت کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے:

  • صفائی ستھرائی: اپنے اردگرد کو صاف ستھرا رکھیں اور کھڑے پانی کو جمع نہ ہونے دیں، کیونکہ یہ مچھروں کی افزائش کی جگہ بن سکتا ہے (ڈینگی اور ملیریا سے بچنے کے لیے)۔

  • صاف پانی پئیں: ابلا ہوا یا فلٹر شدہ پانی پئیں۔ باہر سے جوس یا برف استعمال کرنے سے گریز کریں۔

  • صحت مند غذا: ہلدی اور وٹامن سی سے بھرپور غذائیں اپنی خوراک میں شامل کریں جو قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار ہوں۔

  • بیماریوں سے بچاؤ: نزلہ، زکام، بخار اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں (ٹائیفائیڈ، ہیضہ) سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

  • احتیاطی لباس: بارش میں بھیگنے سے بچنے کے لیے چھتری یا رین کوٹ ساتھ رکھیں۔ گیلے ہو جائیں تو خود کو جلد خشک کریں اور گرم رہیں۔ موزوں جوتے پہنیں، جیسے ربڑ کے بوٹ۔

  • بجلی کے تاروں سے بچیں: بارش میں کھلی بجلی کی تاروں یا پانی میں کرنٹ والی جگہوں سے دور رہیں۔ حکام کو کسی بھی کھلی تار کے بارے میں فوراً آگاہ کریں۔

  • سڑک پر احتیاط: بارش میں سڑکوں پر پانی جمع ہو سکتا ہے، اس لیے گاڑی آہستہ چلائیں اور گہرے پانی سے گزرنے سے گریز کریں۔

مون سون کا موسم گرمی سے راحت کا ایک بہترین ذریعہ ہے، اور مناسب احتیاطی تدابیر کے ساتھ آپ اس سے بھرپور لطف اٹھا سکتے ہیں۔ کیا آپ اس مون سون میں کوئی خاص سرگرمی کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں؟

ایف اے کیو

   

 

مون سون ہوائیں کتنی قسم کی ہوتی ہیں؟

مون سون ہوائیں دو طرح کی ہوتی ہے۔ موسم گرما کی مون سون ہوائیں موسم سرما کی مون سون ہوائیں

لفظ مون سون کا کیا مطلب ہے؟

لفظ مون سون عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہے موسم یا سیزن۔

مون سون ہواءوں کی تاریخ کیا ہے؟

مون سون کا لفظ عربی لفظ موسم سے ماخوذ ہے جس کے معنی موسم کے ہیں۔ عرب اور ہندوستانی ساحلوں سے پانیوں کو چلانے والے تاجروں نے صدیوں سے نوٹ کیا کہ سردیوں میں خشک شمال مشرقی ہوائیں موسم گرما میں اچانک جنوب مغرب کی طرف مڑ جاتی ہیں اور برصغیر ایشیا میں فائدہ مند لیکن بعض اوقات طوفانی بارشیں بھی لاتی ہیں۔

موسم سرما کی مون سون ہوا کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

موسم سرما کی مون سون: سردیوں کے مون سون کو پسماندہ مون سون کہا جاتا ہے، اور زمین کی سطح کے اوپر کی ہوا زیادہ گھنی ہوتی ہے۔ مون سون عام طور پر اکتوبر میں شروع ہوتا ہے اور مارچ تک رہتا ہے۔ موسم سرما کے مون سون میں ہوا خشک ہوتی ہے، اور درجہ حرارت ٹھنڈا ہوتا ہے۔

مون سون کونسے موسم کو کہتے ہیں؟

موسم گرما میں مون سون کا تعلق شدید بارشوں سے ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر اپریل اور ستمبر کے درمیان ہوتا ہے۔ جیسے ہی موسم سرما ختم ہوتا ہے، جنوب مغربی بحر ہند سے گرم ہوا بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور میانمار جیسے ممالک کی طرف چلتی ہے۔ موسم گرما کا مون سون ان علاقوں میں مرطوب آب و ہوا اور طوفانی بارشیں لاتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں (0)