National Stress Awareness Day Activities

infoblogplanet
0

 

قومی تناؤ سے آگاہی کا دن کب اور کیوں منایا جاتا ہے؟

 ہر سال نومبر کے پہلے بدھ کو "نیشنل اسٹریس اویئرنس ڈے"(National stress Awareness Day) کے طور 

پر منایا جاتا ہے یہ دن لوگوں میں اس بات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے منایا جاتا ہے کہ تناؤ کیا ہے۔

سب سے پہلے اس بات پر غور کریں کہ تناؤیعنی سٹریس کیا ہے؟

تناؤ(سٹریس) کی تعریف

اچانک، غیر متوقع واقعات یا صدمے کے واقعات یا برے واقعات جو غیر متوقع طور پر رونما ہوتے ہیں اور ہماری ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں انہیں تناؤ کہتے ہیں۔ 

National Stress Awareness Day
National Stress Awareness Day

تناؤ کی وجوہات کیا ہیں؟

روزمرہ کی زندگی میں تناؤیعنیسٹریس کی بہت سی عام اور موثر وجوہات ہیں، جن میں سے کچھ یہاں درج ہیں!

جب کوئی شخص طویل عرصے سے بیمار رہتا ہے۔ یہ تناؤ کی ایک وجہ ہے۔

غیر متوقع چیزیں تناؤ کا باعث بنتی ہیں۔

بے روزگاری تناؤ کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

غیر صحت مند ماحول۔

 تنہائی۔

بہت زیادہ اکیلا پن جب کوئی سننے والا کوئی نہ ہو ۔

جب آپ کے پاس کوئی مخلص دوست نہ ہو ۔

زندگی میں کوئی ایکٹیوٹی نہ ہو ایک ہی روٹین ہو اور کوئی کامیابی نہ مل رہی ہو ۔

تناؤ کےمنفی اثرات

ہماری مجموعی صحت پر تناؤ کے بہت سے مضر اثرات یہاں درج ہیں۔

تناؤ کا دماغی اور جسمانی صحت پر برا اثر پڑتا ہے۔

تناؤ الزائمر کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔

سر درد

 پیٹ کا مسئلہ

دل کے مسائل۔

 موٹاپا

ہارمونز کا عدم توازن۔

نیند کے چکر میں خلل پرنا۔

تناؤ اینٹی ایجنگ کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔

دماغ کے خلیات کو نقصان پہنچتا ہے۔

National Stress Awareness Day
National Stress Awareness Day

تناؤ مہاسوں کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔

تناؤ کی اقسام

تناؤ کی دو قسمیں ہیں۔ 

(1) شدید تناؤیعنی ایکیوٹ سٹریس (2) دائمی تناؤیعنی کرونک سٹریس ۔

 شدید تناؤ یعنی ایکیوٹ سٹریس قلیل یعنی تھوڑے عرصے کا مدتی تناؤ ہے جو توانائی کو کم کر دیتا ہے۔ 

اگر شدید تناؤ ایک لمبے عرصے تک رہتا ہے تو پھر دائمی تناو (کرونک سٹریس) کی شکل اختیارکر لیتا ہےجو کہ صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے ۔ 

  دائمی کا مطلب طویل مدتی تناؤ ہے۔

تناؤ کے مراحل

جب کوئی شخص دباؤ یا دھمکی کے تحت پریشان یا تناؤ محسوس کرتا ہے۔ 

یا مشکل حالات کو تناؤ کہا جاتا ہے، اور یہ تناؤ کا پہلا مرحلہ ہے۔

تناؤ کا دوسرا مرحلہ اضطراب کہلاتا ہے۔ تناؤ اور اضطراب کی حالت میں بلڈ پریشر ہائی ہو جاتا ہے۔ ذہنی تناؤ کا تیسرا مرحلہ ڈپریشن کہلاتا ہے ڈپریشن کے اس مرحلے میں چہرے کا رنگ زرد پڑ جاتا ہے کیونکہ ڈپریشن خون کی کمی کا باعث بنتا ہے۔

تناؤ پر قابو پانے یا اس سے بچنے کا طریقہ

:تناؤ پر قابو پانے یا اس سے بچنے کا طریقہ درج ذیل ہے 

روزمرہ زندگی میں لائف میں تناؤ کو کم کرنے اور اپنی زندگی کو خوش گوار بنانے کے 21 طریقے ہیں جن پر یہاں بات کی گئی ہے ان میں سے اگر چند طریقوں پر بھی عمل کیا جائے توسٹریس پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

نماز

(اپنے مذہب کے مطابق تمام لوگ اپنی عبادات کا باقاعدگی سے اہتمام کریں )

تلاوت قرآن پاک 

 یوگا

National Stress Awareness Day
National Stress Awareness Day

ورزش

 مراقبہ

خود کی دیکھ بھال (اپنا خیال رکھنا)۔

پکنک پر جائیں۔

تازہ ہوا میں جائیں ۔

کسی پارک میں جائیں۔

اپنا پسندیدہ کھانا کھائیں۔

اپنی خوراک میں دہی اور دودھ شامل کریں۔

دوسروں کے ساتھ جڑیں۔

کسی سے بات کریں۔

موسیقی سنیں۔

آپ جو چاہیں کریں جیسے پینٹنگ، ڈانس، اپنے پسندیدہ کھیل  کھیلنا۔ جو بھی آپ کو خوشی دیتا ہے جیسا کہ  کرکٹ، بیڈمنٹن،ہاکی، فٹبال، کیرمبورڈ، وغیرہ ۔

 دہی (دہی) تناؤ کو کم کرتا ہے اور آپ کو خوش  رہنے میں مدد کرتا ہے۔

آئس کریم واقعی آپ کے موڈ کو خوش کرنے میں مدد کرتی ہے۔ 

اگر آپ اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں مصروف ہیں، آپ کی ذاتی زندگی کے لیے وقت نہیں ہے، یا اگر آپ اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں توازن نہیں رکھتے ہیں۔ آپ کو اپنے معمولات میں تھوڑی سی تبدیلی کرنی چاہیے۔ کبھی کبھی 10 سے 15 دن کے  بعد۔کہیں سیروفریح کے لیے لازمی جائیں چاہے اکیلے جائیں یا پھر فیملی یا دوستوں کے ساتھ ۔

اپنے ٹائم ٹیبل کا انتظام کریں۔

اپنے دن کی منصوبہ بندی کریں۔

اپنے خاندان، دوستوں یا بچوں کے ساتھ وقت گزاریں۔ چاہے گھر پر ہو یا باہر۔

اپنی نیند پوری لیں یعنی سلیپ ساءیکل درست ہو، مطلب 6-8گھنٹے کی نیند پراپر لیں۔

تناؤ کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق۔

تناؤ کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق یہاں درج ہیں۔

سرخ رنگ تناؤ کو بڑھاتا ہے۔ گلابی رنگ ہلکا رنگ  ہے۔ 

جو سٹریس ڈپریشن کو کرتا ہے اور آپ کے موڈ کو اچھا رکھتا ہے۔

خواتین کو زیادہ تناؤ، پریشانی اور ڈپریشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 

مردوں کے مقابلے میں. خواتین کا دماغ کا لمبک ایریا، جو جذبات اور یادوں کو کنٹرول کرتا ہے،

 بہت زیادہ متحرک ہیں اور وہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ تناؤ لیتی ہیں۔

سب سے مشہور تناؤ کام کا تناؤ ہے یعنی کام کا بوجھ۔

پیسے کا مسئلہ آج کی زندگی کا سب سے بڑا تناؤیعنی سٹریس ہے۔

سات قسم کے تناؤ ہیں جن کا ہم زندگی میں سامنا کرتے ہیں، کچھ مثالوں کے ساتھ درج ذیل ہے ۔

جسمانی تناؤ (وزن بڑھنے یا وزن میں کمی کے مسائل)۔

طرز زندگی میں تناؤ

· زندگی کے اہم واقعات کے دباؤ۔

· تنظیمی دباؤ۔ (ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں عدم توازن)۔

· مالی دباؤ۔

· سماجی تناؤ (اعلیٰ طبقے کا رنگ، متوسط ​​طبقہ، یا نچلے طبقے کے مسائل)

· ماحولیاتی دباؤ۔ 

نتیجہ: مجھے امید ہے کہ اوپردیے گئے یہ 21 ٹوٹکے واقعی سب کے لیے کارآمد ہوں گے، ان 21 تجاویز کو روزمرہ کی زندگی میں لاگو کرنا چاہیے اور اپنی زندگی کو بغیر کسی دباؤ کے خوشگوار بنانا چاہیے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں (0)